فاروق ستا ر کا ایم کیوایم پی آئی بی گروپ ناکام
https://urdu24by7.blogspot.com/2018/02/blog-post_73.html
فاروق ستا ر کا ایم کیوایم پی آئی بی گروپ ناکام
فاروق ستا ر کا ایم کیوایم پی آئی بی گروپ ناکام
ہو گیا۔ایم کیو ایم میں سپورٹر کی حمائیت حاصل کرنے کے لیے انٹرا پارٹی الیکشن
کرائے گئے لیکن چھٹی کے روز بھی کارکن گھروں سے باہر نہ نکلے۔ملکی سیاست اور معشیت
میں ہلچل برپا کرنے والی ایم کیو ایم ایک نہیں کئی ٹکرو میں تقسیم ہو گئی۔بہادر
آباد سے راہیں جدا کرنے کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے انٹرا پارٹی الیکشن کی کال دی
۔پولنگ کا مرکز بنا پی آئی بی کا KMCگروئنڈ
۔پولنگ کا ٹائم دوپہر ایک بجے سے شام پانچ بجے تک مکرر کیا گیا تھا۔مگر کارکنان کہ
نہ آنے کے سبب پولنگ کا عمل ایک گھنٹہ تاخیر سے ہوا۔45ارکان رابطہ کمیٹی جبکہ
38ارکان سینٹل ایگزیکٹو کمیٹی کی نشستوں 54ارکان منتخب کرنے کہ لئے پہلا ووٹ لیاقت
آباد کے کارکن نے کاسٹ کیا۔ شام ہوتے ہی ڈاکٹر فاروق ستا ر بھی اپنی رہائیش گاہ سے
نکل کر KMCگرونڈ پہنچے اور اپنا ووٹ کاسٹ کر کے بہادر آباد
سے علیحدگی کی تصدیق کر دی۔
دوسری جانب بہادرآبادکی پارٹی نے پی آئی بی کہ انتخابات کو غیر قانونی قرار دے دیا۔کمیٹی کی پالیسی کہ مطابق آئین کے فیصلے رابطہ کمیٹی ہی کر سکتی ہے۔اور 23اگست کے بعد کسی کو بھی اکیلے اہم فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار تنہاہ ہو گئے۔مخالف پی ایس بی سے انٹرہ پارٹی الیکشن سے مدد بھی مانگ لی۔بہادرہ باد گروپ کے قمر نوید جمیل نے بھی فاروق بھائی کے کارناموں سے پردہ اٹھا دیا۔
دوسری طرف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آج انٹرا پارٹی الیکشن نہیں بلکہ رفرنڈم ہوا ہے۔انہوں نے مخالف پارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو باہر کے وڈھیرے تقسیم نہیں کر سکے تو اندر کے وڈھرے کیسے تقسیم کر سکے گے۔
دوسری جانب بہادرآبادکی پارٹی نے پی آئی بی کہ انتخابات کو غیر قانونی قرار دے دیا۔کمیٹی کی پالیسی کہ مطابق آئین کے فیصلے رابطہ کمیٹی ہی کر سکتی ہے۔اور 23اگست کے بعد کسی کو بھی اکیلے اہم فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار تنہاہ ہو گئے۔مخالف پی ایس بی سے انٹرہ پارٹی الیکشن سے مدد بھی مانگ لی۔بہادرہ باد گروپ کے قمر نوید جمیل نے بھی فاروق بھائی کے کارناموں سے پردہ اٹھا دیا۔
دوسری طرف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آج انٹرا پارٹی الیکشن نہیں بلکہ رفرنڈم ہوا ہے۔انہوں نے مخالف پارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو باہر کے وڈھیرے تقسیم نہیں کر سکے تو اندر کے وڈھرے کیسے تقسیم کر سکے گے۔