زینب قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔
https://urdu24by7.blogspot.com/2018/02/blog-post_20.html
زینب قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔
زینب کے قاتل کو 1مرتبہ عمر قید 32 لاکھ روپے جرمانہ
اور 4مرتبہ سزاے موت دی گئی ہے۔ اس
درندے کو جس نے نہ صر ف زینب بلکہ 8 اور بچیوں کا قتل کرنے کی سزا دی گئی ہے۔ عدالتی فیصلہ ملنے کہ بعد وکیل صاحب نے میڈیا سے
گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج اللہ کے فضل سے ایکسٹرہ ارڈری محنت سے صر ف 4دنوں میں
اس کے شواہد اکٹھے کیے گئے۔ یہ کام
پراسیکیوشن نے بڑی محنت سے اور دوسرے تمام اداروں کی محنت کا نتیجہ ہے۔ اس
مجرم کو 4مرتبہ سزائے موت دی گئی ہے۔اس کو اغوا کرنے کی وجہ سے سزا دی گئی ہے۔اس
کو بچی کے ساتھ ریپ کرنے پر موت کی سزا دی گئی ہے۔اس کو قتل کرنے پر سزا موت دی
گئی ہے اور اس کو 780A کے نیچے سزا موت دی گئی
ہے۔اس کے علاوہ کیو نکہ اس نے بچی کے ساتھ بد فعلی بھی کی تھی اس پر اس کو عمر قید
کی سزا دی گئی ہے۔اس کے ساتھ 10لاکھ جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ لاش کو
گندگی کے ڈھیر میں چھپانے پر اس کو 7سال کی سزا اور 10سال کی سزا دی گئی ہے۔آج
پاکستان کی تاریخ میں ایک بہت بڑی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔بنیاد یہ ہے کے ساری قوم اس
بات پر مطمین تھی کے اس سیریل کلر کو سزا دی جائے۔اب جو بھی ایسا کرے گا اس کے ساتھ
یہی سلوک کیا جائے گا۔اس کیس میں کئی لوگوں کے نمونے لیے گئے پھر کہیں جا کے مجرم
کا پتا چلا کہ مجرم کون ہے۔ اب ہمارا شمار ان ممالک میں ہونے لگ گیا ہے جو سینٹیفک
نمونے کی بنیاد پر مجرم کا پتہ لگاتے ہیں۔
مجرم نے کہا کہ
“میں اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں یہ قتل میں نے کیا ہے”۔
زینب کے والد اور چچا نے مطالبہ کیا کے ملزم کو سرعام پھانسی دی جائے ۔عدالت نے کہا کے اس کا فیصلہ پنجاب حکومت نے کرنا ہے کہ اس کو جیل میں پھانسی دی جائے گی یا سرعام دی جائے گی۔ ملزم کو کوٹ لکھپت میں سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔
مجرم نے کہا کہ
“میں اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں یہ قتل میں نے کیا ہے”۔
زینب کے والد اور چچا نے مطالبہ کیا کے ملزم کو سرعام پھانسی دی جائے ۔عدالت نے کہا کے اس کا فیصلہ پنجاب حکومت نے کرنا ہے کہ اس کو جیل میں پھانسی دی جائے گی یا سرعام دی جائے گی۔ ملزم کو کوٹ لکھپت میں سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔